مسلہ یہ ہے کہ تاحال قانون سازی مکمل نہیں ہوئی تھی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد بل سینیٹ کی فنانس قائمہ کمیٹی میں تھا اب وہاں سے منظور ہو کر وفاقی حکومت اس کا نوٹیفکیشن جاری کرئے گی اور ایف بی آر اس بارے میں اپنے تمام دفاتر کے ذریعے ہدایات جاری کرئے چیرمین ایف بی آر نے قائمہ کمیٹی اور بعد ازاں میڈیا کو بتایا کہ اساتذہ اور ریسرچرز کو یہ انکم ٹیکس میں چھوٹ سال 25-26 کے دوران ملنا شروع ہو جائے گی موجود کٹی ہوئی رقم اگلے سال کے ٹیکس میں ایڈجسٹ ہوگی یا واپس بھی لی جا سکے گی
یہ یقینا آگیگا کی تنظیموں کی جد وجہد کا نتیجہ ہے بعض لوگ اس کے قلابے کہیں سے کہیں ملا رہے ہیں جو حقیقت پر مبنی نہیں محکمہ ایجوکیشن پنجاب کے ملازمین کا اس ماہ کٹا ہے اور زیادہ مقدار میں اکٹھا جبکہ یونیورسٹیز اور اسلام آباد کے اساتذہ کا کئی ماہ سے اقساط میں کٹ رہا ہے
لاہور (نامہ نگار ) انکم ٹیکس میں چھوٹ کا معاملہ اب بالکل صاف ہو گیا ہے جب حکومت نے اسے واپس لیا تو سب سے پہلے یونیورسٹی ملازمین نے اس ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائی اسی دوران اسلام آباد کے سکولز ،کالجز اور یونیورسٹیز کا کٹنا شروع ہوگیا عین انہیں دنوں آگیگا نے اسلام آباد میں دھرنا لگایا ہوا تھا یہ لوگ کثیر تعداد میں دھرنے میں آئے اور یہ مطالبات میں نمایاں مقام پر آگیا قائدین سے وعدہ ہوا اور معاملہ بل کی صورت میں قومی اسمبلی میں گیا وہاں کی منظوری آپ نے سوشل میڈیا بھی نوٹ کی اگلہ مرحلہ اسے سینٹ میں منظور ہو کر گورنمنٹ کو نوٹیفکیشن کے لیے جانا تھا دوران کیونکہ اکاؤنٹ آفیسز کے پاس تو پرانی اطلاع تھی کہ بغیر چھوٹ کے پورا کاٹنا ہے انہوں نے اب تک 75 فیصد کے حساب سے اقساط کاٹی تھیں جب 100 فیصد کا حساب لگایا توبقیہ میں کافی تھا اس لیے بھاری اقساط کاٹ لی گئیں جو یقینا تکلیف دہ تھا قائمہ کمیٹی کو راشد محمد لنگڑیال چیرمین ایف بی آر نے یقین دلایا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران یہ چھوٹ باقاعدہ طور پر ریسرچرز اور اساتذہ کو ملے گی اور موجودہ کاٹی گئی زائد رقم یا تو اگلے سال کے ٹیکس میں ایڈجسٹ ہو جائے گی یا واپس ہو جائے گی