2021 Latest News University / Board News

وائس چانسلر اور پرو وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی کا اساتذہ نمائندوں سے غیر مہذب اور بداخلاق رویہ

v

پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کونسل کا  اہم اجلاس آج مورخہ ۲۷ اپریل ۲۰۲۱ ڈاکٹر  محمد اظہر نعیم نائب صدر  کی  زیر صدارت منعقد ہوا۔ آسا کا یہ اجلاس  پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کے گزشتہ روز کے ناروا رویے کے خلاف ہنگامی طور پر بلایا گیا تھا۔ آسا اجلاس میں اراکین نے گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر اور پرووائس چانسلر کے منتخب نمائندوں کے ساتھ نامناسب رویے اور تلخ لب ولہجہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔ تفصیلی اجلاس میں اس بات پر حیرانی کا اظہار کیا گیا کہ پنجاب یونیورسٹی جیسے عظیم علمی ادارے کے اہم ترین عہدوں پر تعینات شخصیات نے خواتین اساتذہ کی موجودگی میں گفتگو کا انتہائی نامناسب انداز اختیار کیا۔ایگزیکٹیو کونسل اجلاس میں متفقہ قرارداد منظور کی گئی جس میں وائس چانسلر اور پرو وائس چانسلر کے رویے کی بھرپور مذمت کی گئی۔مزیدبرآں فیصلہ کیا گیا کہ اس رویے کے خلاف پریس کانفرنس کی جائے گی۔اجلاس میں یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے اساتذہ کے منتخب نمائندوں کے خلاف جاری پریس ریلیز کی بھی شدید مذمت کی گئی۔یہ بھی طے پایا کہ انتظامیہ کے رویے کے خلاف اساتذہ کی جنرل باڈی کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔اجلاس میں مندرجہ ذیل اراکین نے شرکت کی۔ ڈاکٹر محمد اظہر نعیم( نائب صدر )ڈاکٹر محمد اسلام (نائب صدر )ڈاکٹر امجد عباس خان مگسی(سیکرٹری )ڈاکٹر فرح رؤف شکوری( خزانہ دار )ڈاکٹر سونیا عمر(جوائنٹ سیکرٹری ) ممبرز ایگزیکٹیو ڈاکٹر محبوب حسین ڈاکٹر سردار اصغر اقبالرانا منور اقبال ڈاکٹر عامر مسعود چشتیڈاکٹر نوید احمد جھمٹ ڈاکٹر ابرار احمد ظفر سعدیہ شہزادڈاکٹر عاصم نعیم ڈاکٹر ضیغم عباس نا مناسب رویے اور بد اخلاق کی وجوہات بھی ذرا ملاحظہ فرمائیں کہ اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کےمنتخب نمائندگان کی یہ ذمہ دادی ہوتی ہے کہ وہ اساتذہ کو درپیش مسائل انتظامیہ کو پیش کریں اور ان کے حل کی کوشش کریں یہاں غیر جانبدار نہ  تجزیے سے یہ سمجھ آتی ہے کہ سنڈیکیٹ کی نمائندہ حثیت کو چیلنج کرنا اور اس کے فیصلوں کو غیر قانونی قرار دینا انتظامیہ کا ایک حساس معاملہ ہے اس کے بارے میں لاہور ہائی کورٹ کے واضح احکامات بھی موجود ہیں کہ نا مکمل سینٹ اور سنڈیکیٹ کے لیے گئے  فیصلے غیر قانونی ہیں  اور آئندہ اجلاس میں سابقہ تاریخوں سے منظور کروایا گیادیگر معاملات جن پر وائس چانسلر اور پر وائس چانسلر سیخ پا ہوئے اور اپنے ہم پلہ تعلیمی قابلیت کے حامل اساتذہ کی توہین کی وہ کچھ یوں ہیں

نا مناسب رویے اور بد اخلاق کی وجوہات بھی ذرا ملاحظہ فرمائیں کہ اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کےمنتخب نمائندگان کی یہ ذمہ دادی ہوتی ہے کہ وہ اساتذہ کو درپیش مسائل انتظامیہ کو پیش کریں اور ان کے حل کی کوشش کریں یہاں غیر جانبدار نہ  تجزیے سے یہ سمجھ آتی ہے کہ سنڈیکیٹ کی نمائندہ حثیت کو چیلنج کرنا اور اس کے فیصلوں کو غیر قانونی قرار دینا انتظامیہ کا ایک حساس معاملہ ہے اس کے بارے میں لاہور ہائی کورٹ کے واضح احکامات بھی موجود ہیں کہ نا مکمل سینٹ اور سنڈیکیٹ کے لیے گئے  فیصلے غیر قانونی ہیں  اور آئندہ اجلاس میں سابقہ تاریخوں سے منظور کروایا گیادیگر معاملات جن پر وائس چانسلر اور پر وائس چانسلر سیخ پا ہوئے اور اپنے ہم پلہ تعلیمی قابلیت کے حامل اساتذہ کی توہین کیں

Related posts

سرکاری ملازمین بینولیٹ فنڈ سے بچوں کے وظائف کیلیے درخواستیں 31 مارچ تک جمع کروائیں

Ittehad

  سال 22-21 کے لیے  جی پی ایف کی شرح منافع 12.40 فیصد  مقرر کر دی گئی 

Ittehad

وفاق کے زیر انتظام سکولوں میں پنجم اور ہشتم کے پرموشن ٹیسٹ ہونگے باقی ویسے ہی پرموٹ ہو جائیں گے

Ittehad

Leave a Comment