پرنسپلز سے گورنمنٹ چھوٹے سرٹیفکیٹ لیکر میڈیا پر وائر کر رہی ہے حقیقت یہ ہے کہ تمام کیمونٹی نے اسے مسترد کر دیا ہے سیکڑوں کالجوں سے ہزاروں اساتذہ کی قراددیں مذمت ا رہی ہیں
اسلامیہ کالج سول لائنز لاہور کی قرارداد مذمت نے پرنسپل کے جھوٹے سرٹیفکیٹ کا پول کھول دیا تین صفحات پر مشتمل 113 اساتذہ کی دستحطوں پر مبنی دستاویز جاری کر دی گئی کل پرنسپل کی جانب سے سو فیصد فیشیل حاضری کی مکمل رجسٹریشن کا سرٹیفیکیٹ جاری کیا گیا تھا
لاہور (خبر نگار ) پنجاب کے 95 فیصد کالج اساتذہ نے چہرہ حاضری سسٹم میں رجسٹریشن سے انکار کر دیا ہے اس کا ثبوت وہ سینکڑوں قراردادوں پر ثبت وہ دستخط ہیں جو سٹاف میٹنگیں کر کے انہوں نے کہے ہیں ویسے تو سو فیصد اساتذہ اس کے خلاف ہیں مگر کچھ اساتذہ نے پرنسپلوں کے دباو میں یا ان کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کر دئیے ہیں حکومت کو صاف ناکامی نظر آئی تو انہوں نے ڈائریکٹر کے توسط سے ایک حربہ آزمایا ان پر دباؤ ڈالا کہ سب سے رجسٹریشن کروا کر سو فیصد کا سرٹیفیکیٹ دیں ظاہر ہے کہ جب پیپلا نے کال دے رکھی ہو اور اپوزیشن پارٹیوں نے اس کی حمایت کر دی ہو تو یہ ایک مشکل ٹاس تھا بعض شرفا نے جعلی سرٹیفکیٹس جاری کر دئیے اور انہیں وائرل کروایا گیا تاکہ اساتذہ کے حوصلے پست کیے جا سکیں مگر یہ حربہ بھی ناکام ہو گیا جب اسلامیہ کالج سول لائنز کے اساتذہ نے ایک میٹنگ کر کے ایک قرارداد منظور کر کے 113 اساتذہ کے دستخط کروا کر وائر کر دی اور جھوٹے سرٹیفکیٹ کا پول کھول دیا ایسوسی ایشن نے اساتذہ کی جرات و ہمت کو سلام پیش کیا ہے اور پیغام دیا ہے کہ ڈٹے رہیں اور وہ قرار دادیں جو منظور کی ہیں انہیں پوسٹ کے ذریعے سیکرٹری تعلیم کے دفتر کو بھجوائیں


