استعفی میں کہا گیا کہ کئی کوارٹرز سے ان کے کام میں مداخلت کی جا رہی تھی اور صرف ساڑھے تین ماہ بعد حالات اتنے خراب ہوگئے کہ انہیں استعفیٰ دینا پڑا اس ملک کے ارباب اختیار کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ اگر ان عوامل کا سدباب نہ کیا گیا تو علمی ترقی کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا انکوئری کروائی جائے اور نتائج عوام کے سامنے رکھے جائیں
لاہور( خبر نگار ) وویمن یونیورسٹی ملتان کی وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منظور نے استعفیٰ دے دیا وائس چانسلر کا منصب سنبھالنے کے صرف ساڑھے تین ماہ بعد استعفیٰ دے دینا کوئی معمولی بات نہیں کہ اسے نظر انداز کر دیا جائے استعفی میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے کسی بااختیار شخصیت کی بے جا مداخلت کے خلاف دیا گیا ہے یونیورسٹیز کے بارے میں ایک تاثر ہے کہ انہیں مالی۔انتظامی اور اکیڈمک فریڈم حاصل ہوتی ہے مگر ان کے استعفیٰ کے مضمون سے ایسا لگتا ہے کہ ایسی کوئی آزادی نہیں انہیں اپنی ویژن کے مطابق کام نہیں کرنے دیا جاتا کوئی بااختیار شخصیت یا ادارے اس میں بے جا مداخلت کرتے ہیں اور حکمران اپنی مرضی کے نتائج چاہتے ہیں علمی اور تحقیقی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اس کی قومی سطح پر انکوئری کروائی جائے اور اس کے نتائج عوام کے سامنے رکھے جائیں ورنہ اس کے دور رس نتائج اچھے نہیں ہونگے
