بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومتیں ڈی آر اے کے بارے نرم رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں کچھ شرائط اور کچھ کم زیادہ کر کے ملنے کا امکان جبکہ پنجاب اور سندھ کی حکومتیں اکڑی ہوئی ہیں یہاں ملنے کےامکانات کم ہیں مرکز اور صوبہ گلگت بلستان میں مل چکا
پنجاب اور سندھ کے سرکاری ملازمین حکام کے گھیراؤ کی تیاری کریں
گلگت بلستان میں اہڈ ہاک ریلیف الاؤنس اور دسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس تیس فیصد کے نوٹیفکیشنز جاری ہو چکے اگرچہ یہ پرانی تنخواہوں کی ابتدائیپاکستانی آرمڈ سروسز کے بارے میں بھی آپ جانتے ہیں کہ ایک نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے جس میں بڑے افسران کی تنخواہیں پچاس اور چھوٹے ملازمین کی تنخواہیں بیس فیصد تک بڑھائی گئی ہیں خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں مذاکرات چل رہے ہیں امکان ہے کہ دسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کی فیصد اور کس تاریخ سے اس میں رد وبدل ہو سکتا ہے لیکن کچھ نہ کچھ مل جائے گا لیکن سندھ اور پنجاب کی گورنمنٹس اکڑی ہوئی ہیں اور کچھ دینے پر آمادہ نظر نہیں آ رہی ایسوسی ایشنز اور آگیگا کو جد وجہد اور قربانیاں دینا ہو نگی
لاہور.تجزیاتی رپورٹ ۔۔سندھ حکومت کے فنانس ڈیپارٹمنٹ نے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں گریڈ ایک سے سولہ تک بارہ فیصد اور گریڈ سترہ سے اوپری گریڈ والوں کے لیے دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دینے کا کہا گیا ہے دسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کا کوئی ذکر نہیں ہے اب تک کی معلومات
مطابق مرکزی حکومت اور گلگت بلستان کی حکومت نے 30 فیصد دسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس دینے کے نوٹیفکیشنز جاری کیے ہیں اور پاکستان کی باقی صوبوں کی حکومتوں نے ایسا کوئی وعدہ نہیں کیا بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں کے اس اقدام پر رد عمل ہوا لڑائی جھگڑا ہوا جد وجہد کے دوران آنسو گیس لاٹھی چارج اور قید ؤ بند کی صعوبتیں برداشت کیں پھر مذاکرات ہوئے گو کہ تاحال فائنل نہیں مگر یہ ضرور ہے کہ کچھ نہ کچھ فیصد یا کسی اگلی پچھلی تاریخ سے مل جائے گا شنید ہے کہ خیبر پختونخوا میں مرکز کی طرح ہونے کی امید ہے لیکن بلوچستان میں چھوٹے اور بڑے گریڈ والوں کے لیے مختلف پرسنٹیج کی بار گین ہو رہی ہے سندھ اور پنجاب میں حکومتیں اکڑی ہوئی ہیں اور کچھ نہ دینے پر ضد کیے ہوئے ہیں یہاں جب تک سرکاری ملازمین ان کا گھیراؤ نہیں کریں یہ ماننے والے نہیں ان دونوں صوبوں کے ملازمین احتجاج کی تیاری کریں
