ڈویژنل ڈائریکٹوریٹس سے تجزیاتی رپورٹ مرتب کر کے بجھوانے کا حکم دیا گیا تین سوالات پوچھے گئے ہیں کالجز کے ناموں کی ایکسل شیٹ فراہم کی گئی ہے جس میں انرولمنٹ بارے تمام ڈیٹا درج ہے
لاہور ،( نامہ نگار ) ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب نے اپریل 2025 سے اگست 2025 تک کے پیریڈ انرولمنٹ ڈیٹا جمع کیا ہے اس کے مطابق 227 کالجز کی انرولمنٹ طے شدہ ٹارگٹ سے بہت کم ہے کچھ میں یہ صفر تو کسی میں چند پرسنٹ ،کئی میں پچاس فیصد سے کم اور چند ایک میں پچاس فیصد سے اوپر ہے یہ صورتحال بڑی الارمنگ ہے جس پر اب تجزیاتی رپورٹ مرتب کروائی گئی ہے اس کی بنیاد پر ان کے مستقبل کا فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے انرولمنٹ کا ایک ٹارگٹ مقرر کیا گیا تھا جس پر کتنا عمل ہوا اب تک کتنے طالب علم داخل ہوئے کیا ان کی فیصد ہے اور ڈائریکٹرز سے تین سوال پوچھے گئے کہ کچھ کالجز میں انرولمنٹ صفر کیوں ہے بعض کالجز میں سو سے کم طالب علم داخل ہوئے اور بعض کالجز میں داخلے کا ٹارگٹ سو طالب علموں سے کم کیوں رکھا گیا ان سوالات کا جواب دو دنوں میں مانگا گیا جواب نہ دینے کی صورت میں تادیبی کاروائی کی دھمکی بھی دی گئی ڈی پی آئی پنجاب نے رپورٹ ڈویژنل ڈائریکٹرز سے طلب کی ہے اور اس رپورٹس کی روشنی میں وہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو اپنی رپورٹ مرتب کر کے پیش کریں لیکن بعض سوالات کوئی کرنے کی جرات ہی نہیں کر سکتا کہ بعض کالجز بلا جواز اور خلاف قاعدہ اور بلا ضرورت محض سیاسی دباؤ پر کھولے کیوں گئے دوسرا ایک بڑا سوال کہ ان کالجوں میں تقاضوں کو پورا ہی نہیں کیا گیا بیس فیصد کالجز ایسے ہونگے جن میں لیبارٹریاں معیاری ہونگی کتنے کالجوں میں اساتذہ پورے ہیں ایک مدت سے ریکروٹمنٹ بند رکھ کے ڈنگ ٹپاؤ سے کام چلایا جا رہے ہے کتنے پیسے ہر سال اپریل کے مہینے میں تعلیم اداروں سے بچا کر دوسرے اللے تللوں پر لے جائے ہیں






