صوبائی حکومت نے میڈیا کے استعمال کے لیے سرکاری ملازمین کو گائیڈ لائن جاری کر دی جس میں یہ واضح کیا گیا ہے ان کا پبلک سٹیٹمنٹ دینا سے منع ہے سوشل میڈیا ایپ اور ویب سائٹ پر اپنی ذاتی رائےدیتے ہوئے اور کوئی انفارمیشن شیئر کرتے وقت دھیان رکھیں کہ وہ حکومت کے نمائندے ہیں اور کس طرح ان کے اظہار سے رائے عامہ متاثر ہو سکتی ہے دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض افسران فیس بک ،ٹویٹر ،واٹس ایپ ،انسٹاگرام ،میکروبلوگنگ سائٹ ،ٹک ٹاٹ اور یو ٹیوب پر متحرک ہیں ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف تا دیبی کاروائی کی جائے گی
لاہور ( خبر نگار) گورنمنٹ آف دی پنجاب کے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے تمام محکموں کے سیکریٹری صاحبان ،تمام ڈویژنل کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز ،سربراہان ملحقہ ڈیپارٹمنٹس و خود مختار باڈیز کے علاؤہ صوبائی سروس کے افسران کے نام ایک خط لکھا ہے جس میں صوبائی ملازمین کے سوشل میڈیا کے استعمال بارے گائیڈ لائن دی گئی ہے اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ حکومت کے نوٹس میں یہ بات آئی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ،فیس بک ،ٹویٹر ،واٹس ایپ ،انسٹاگرام ،میکرو بلوگنگ سائٹ ،ٹک ٹاٹ اور یوٹیوب پر اپنی آراء کا اظہار کرتے ہیں اور ضروری معلومات شئیر کرتے ہیں انہیں یہ باور کرایا گیا ہے کہ وہ حکومتی نمائندے ہیں اور ایسا کرنے سے وہ عوامی شعور پر اثر انداز ہو رہے ہوتے ہیں جو سروس رولز کے منافی ہے لہذا وہ سوشل میڈیا کا استعمال بغیر اجازت نہیں کر سکتے ان ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف تادیبی کاروائی کی جا سکتی ہے
