پیکٹا اور تعلیمی بورڈ کے نتائج کی روشنی میں اساتذہ کی کارکردگی کو جانچا جائے
لاہور ( خبر نگار) پنجاب ایجوکیشنل ،ٹریننگ اینڈ ایسیسمنٹ اتھارٹی ,پیکٹا اس سال سے پانچویں اور آٹھویں کا امتحان لے گا اس کا مقصد نہم کے امتحان کے برے نتائج آنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے وزیر تعلیم نے سب سے پہلے تو اساتذہ کو نویں کے برے نتائج کا ذمہ دار قرار دے دیا اس پر کوئی انکوئری کمیٹی تشکیل نہیں دی ہو سکے ہے کہ اس کے ذمے دار کئی اور فیکٹر نکل آئیں اور وہ ود ان کی وزارت محکمہ سکول ایجوکیشن یا کچھ اور۔۔۔۔۔؟ ایک خط جو چیف ایگزیکٹو آفیسر اٹک کی طرف سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر اٹک کے نام لکھا گیا جس میں وزیر تعلیم پنجاب کے اس بیان سے مطابقت صاف نظر آ رہی ہے جو کلاس نہم کے کمزور رزلٹ آنے پر میڈیا کے ذریعے جاری ہوا اور اس کا سارا الزام اساتذہ پر عائد کر دیا گیا چیف ایگزیکٹو آفیسر نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ہر سکول وائز امپرونمنٹ پلان نیایا جائے جس میں طلبا کے سیکھنے کی کمزوریوں اور پڑھانے کے طریق کار کے مابین فرق کو جانچا جائے اور تجویز کیا جائے کہ نتائج کو کیونکر بہتر بنایا جا سکتا ہے اس کے سدباب کے لیے مختلف تدبیر اپنائی جائیں ہر استاد کو تدریسی ڈیوٹی کو درست طرح سے اختیار کرنے کو یقینی بنانے کی زمہ داری دی جائے پیکٹا اور تعلیمی بورڈز کے نتائج کے لحاظ سے ہر استاد کی کارکردگی جانچیں
