قمر الزماں قیصرانی ایڈیشنل سیکرٹری کنوینئر ،۔نعمان افضل اعوان ڈپثی سیکرٹری (جنرل )ایچ ای ڈی ممبر،رضوان نذیر ڈپٹی سیکرٹری ( بورڈز) ایچ ای ڈی ممبر اور رائے محمد عارف ڈپٹی سیکرٹری ( کوارڈینیشن ) ایچ ای ڈی سیکرٹری کمیٹی ہونگے
کرپشن کو ریگولرائز کروانے کی اچھی ترکیب کسی نے سوچی اور اس پر عمل کروایا کمیٹی نے مشتہر کروایا کہ کسی کو اگرہارڈ شپ ٹرانسفر راؤنڈ پر کسی کو اعتراض ہے تو اس نمبر پر رابطہ کریں امید واثق ہے کہ کوئی رشوت کا گواہ نہیں بنے گا اور انکوئری رپورٹ میں ثابت کر دیا جائے گا کہ ساری ٹرانسفرز شفاف تھیں
لاہور ( خبر نگار) جیسا کہ اب سب کے علم میں ہے کہ کوئی پون گیارہ سو کالج اساتذہ کے تبادلے ہارڈ شپ بنیاد پر اور جن درجن تبادلے اس سال ہوئے کہا یہ گیا اور لکھا گیا کہ کوئی کمپیشنیٹ کمیٹی تھی جس نے ان ہارڈ شپ کیسز پر غور کر کے منظوری دی تب آرڈرز کیے گئے مگر صاحب علم اور فراست کے مطابق نہ تو کوئی کمیٹی تھی اور نہ کوئی منظوری بلکہ کچھ نے کہا کہ یہ،، لوٹ سیل ،، تھی کچھ کے مطابق یہ منڈی لگی تھی جس میں کرنے والوں اور ہونے والوں کی ضرورتوں کا سودا ہوا اب جب چرچے عام ہوئے تو حکام نے اس معاملے کو رفا دفا کرنے کے لیے اور عوام کو یہ تاثر دینے کے لیے کہ محض پروپیگنڈا تھا اور کچھ نہیں ایک انکوئری کمیٹی تشکیل دے دی اور مشتہر کروا دیا کہ یہ کمیٹی ہے رشوت کی شکایات اس کے علم میں لائی جاتی جائیں سب جانتے ہیں کہ کوئی استفادہ کرنے والا سامنے آ کر نہیں کہے گا کہ ہاں میں نے رشوت دے کر کروائی ہے ڈرے ہوئے ملازمین کہاں ایسا کرتے ہیں حکومت اگر واقع مخلص ہے خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے پتہ کروائیں جیسا کہ وہ دوسرے معاملات میں کرتی ہے یا پھر ایک دوسرا طریقہ ہے کہتجویز دی جاتی ہے کہ کسی ہائی کورٹ کے کسی غیر جانبدار جج سے انکوئری کروائی جائے اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے اوپن میڈیا کے ذریعے عوام الناس سے اپیل کی جائے کہ اس بارے میں جو کچھ بھی کسی کے علم میں ہے انکوئری کمیٹی کے علم میں لایا جائے تاکہ رشوت سے پاک پاکستان بنانے کے لیے اس روش کی بیج کنی کی جائے
