ڈیپارٹمنٹ کے خط کے مطابق جو ڈی پی آئی کالجز کے نام لکھا گیا میں یہ موقف اختیار کیا گیا کہ سابقہ ایکسرسائز کا مقصد ماسٹر ثرینرز کا کام سسٹم سے متعارف کروانا تھا رجسٹریشن اور اس کے تحت حاضری شروع کروانا نہیں ایپ توا بھی تیار بھی نہیں تھی
ڈیپارٹمنٹ کا ایک مقصد کیمونٹی کی یگانگت کو آزمانا بھی تھا وہ بھی دیکھ لیا ساتھی کی اکثریت ڈٹی رہی کسی دباؤ میں نہیں آئی اسے ہی ڈے رہیں دوسرے معاملات بھی ایسے ہی حل ہونگے پیپلا کی صدر کا وڈیو پیغام
لاہور (نامہ نگار ) انتظامیہ اور اساتذہ کے درمیان کافی روز کی رسہ کشی کا خاتمہ ہوگیا محکمہ نے تکنیکی طور پر واپسی کا راستہ اختیار کر لیا اور ڈی پی آئی کالجز کے نام ایک خط میں یہ موقف اختیار کیا کہ گزشتہ دنوں جو ایکسرسائز کی گئی وہ حاضری کے فیشیل سسٹم سے واقفیت کے لیے تھی پی آئی ٹی بی نے تو ابھی ایپ تیار ہی نہیں کی تھی جو رجسٹریشن اور عملی طور پر اس سسٹم کی حاضری لی جاتیاس موقع پر صدر پیپلا محترمہ فائزہ رعنا نے ایک پیغام کیمونٹی کے ممبران کی اکثریت کو خراج تحسین پیش کیا ہے جو ڈٹے رہے اور حکومت کے ذمہ داران کو راستہ بدلنے پر مجبور کر دیا ان کو جنہوں نے حوصلہ ہار دیا اور پرنسپلوں کی خوشنودی کو ترجیح دی کہ اکثریت کے ساتھ کھٹرا رہنے میں کی عزت ہے پرنسپلز کو یہ کہا ہے کہ من و عن اوپر والوں کے احکامات مانتے وقت یہ خیال رکھا کریں کہ مشکل وقت میں کمیونٹی آپ کے کام آتی ہے