HED News Latest News

سی ٹی آئیزکو تنخواہ کی عدم ادائیگی،قابل مذمت عمل

حکومت 6ہزار سے زائد کالج ٹیچرز کی خالی اسامیوں پر مستقل بھرتی کی بجائے عارضی اساتذہ (سی ٹی آئی) بھرتی کرتی ہے۔اس عمل سے سالانہ اربوں کی بچت کی جاتی ہے لیکن شرمناک عمل یہ ہے اس مرتبہ کرونا کی وجہ سے کالجز 15 مارچ کو بند ہوگئے اور سی ٹی آئیز سے 15 اپریل تک معاہدے کے باوجود ان کی ایک ماہ کی تنخواہ ادا نہیں کی جارہی جو چند کروڑ سے زاِئد نہیں بنتی۔لیکن اس معمولی رقم سے ہزاروں خاندانوں کا رزق وابستہ ہے۔ یہ اب کوئی خبر نہیں رہی کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن میں لیکچررز سے پروفیسر تک کی تقریباً چھ ہزار آسامیاں عرصہ دراز سے خالی ہیں اور کالجوں میں اساتذہ کی شدید کمی ہے عوام کے اس تعلیمی نقصان پر شور کرنے پر ہر سال سی ٹی آئی بھرتی کر کے ایک مرتبہ وقتی طور پر خاموش کروادیا جاتا ہے اور مستقبل بھرتی نہیں کی جاتی۔ایسا محض سستی یا غفلت کی وجہ سے نہیں بلکہ ایسا دانستہ کیا جاتا ہے اور اس عمل سے اربوں روپے بچائے جاتے ہیں سادہ سی مثال یوں ہے کہ ایک سی ٹی آئی کو چھ ماہ کے لیے ایک لاکھ اسی ہزار دینا ہوتے ہیں جبکہ اسی اسامی پر بھرتی ہونے والا لیکچرز کم ازکم آٹھ لاکھ روپے سالانہ ابتدا میں لیتا ہے جو رقم ہر سال بڑھتی جاتی ہے۔ یوں سالانہ حکومت کو تقریباً چار ارب کی بچت ہوتی ہے اس مرتبہ کرونا کے سبب بیس مارچ سے کلاسز معطل ہو گئیں۔لہذا اکاؤنٹ آفیس نے حکام کے ایماء پر ان ہزاروں بے روزگار اساتذہ کے 30 ہزار روپے ماہانہ کاٹ کر حکومت نے مزید کروڑوں بچا لیے۔ایک طرف لاک ڈاؤن کے سبب بے روزگار ہونے والوں کو رقوم تقسیم کر کے دنیا میں تشہیر کر رہی ہے دوسری طرف ان پڑھے لکھے عارضی ملازمین کے ساتھ یہ ناروا سلوک رکھے ہوئے ہے۔

Related posts

اتحاد اساتذہ کی رہنما میڈم روبینہ بٹ مدت ملازمت مکمل کر کے ریٹائر ہو گئیں

Ittehad

  آج کے سلیکشن بورڈکے اجلاس میں خواتین اسسٹنٹ پروفیسرز کے تین سو چھیالیس کیسز زیر بحث 

Ittehad

جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام،تعلیم سمیت 18 محکمے شامل

Ittehad

Leave a Comment