آگیگا کی تحریک میں وعدہ ہوا کابینہ نے منظوری دے دی نوٹیفکیشن بھی جاری ہوگیا اس کے بعد اچانک کٹوتی کرنا بد نیتی کے علاؤہ اور کچھ نہیں فورا مطمئن نہ کیا گیا تو پیپر مارکنگ /پریکٹیکلز کے بائیکاٹ سمیت ہر طرح کے آپشن کھلے ہیں
ادھر مرکزی سینئر نائب صدر شیر محمد گوندل اور مرکزی رہنما اتحاد اساتذہ پاکستان حیات اللہ نے وفاقی ٹیکس محتسب کو درخواست دے دی 3 جون کو سماعت ہوگی
لاہور (نامہ نگار ) ماہانہ تنخواہوں میں انکم ٹیکس کی مد میں بے حد بھاری کٹوتیوں کے خلاف اساتذہ برادری میں غم وغصہ کہ لہر دوڑ گئی ہے عید کے موقع پر ہر کوئی سیخ پا نظر آتا ہے پیپلا کے مرکزی ایگزیکٹو نے باہمی صلاح مشورے سے ایک لالحہ عمل بنایا ہے آج صدر پیپلا فائزہ رعنا اور جنرل سیکرٹری محبوب عارف نے لاہور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کیا اور اعلی حکام تک کمیونٹی کی آواز پہنائی کہ اساتذہ برادری سے بد عہدی اور دھوکہ دہی ہوئی ہے ہمارے ساتھ وعدہ ہوا قومی اسمبلی میں قانون سازی ہوئی نوٹیفکیشن بھی جاری ہوا مگر اچانک بغیر اطلاع کے شب خون مارا گیا اور ایک تہائی تنخواہیں انکم ٹیکس کی مد میں کاٹ لی گئیں یہ 25 فیصد ریبیٹ کی رقم کے نام پر کاٹی گئی جس کی واپس کا فیصلہ ہو چکا تھا پیپلا کے رہنماؤں نے حکام کو متنبہ کیا کہ اگر فوری کٹوتی کی رقم کی واپسی نہ کروائی گئی تو احتجاج کے علاؤہ کوئی چارہ نہیں رہے گا اور یہ انتہائی اقدام جیسے مارکنگ کا بائیکاٹ اور پریکٹیکلز کے امتحانات کا بائیکاٹ بھی ہو سکتا ہے دوسری جانب سرگودھا سے مرکزی سینئر نائب صدر شیر محمد گوندل اور مرکزی رہنما اتحاد اساتذہ پاکستان حیات اللہ نے وفاقی ٹیکس محتسب کو شکایت درج کروائی ہے جس کی سماعت 3 جون کو ہو گئی
