ان کیمپس امتحان نہ دینے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے پورے ملک کی یونیورسٹیوں کے طالب علموں کا موقف ہے کہ چونکہ اس تمام عرصہ میں چونکہ پڑھائی ان لائن ہوئی ہے لہذا امتحانات بھی ان لائن ہونا چاہیے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے اس سال کے حالات کے پیشِ نظر یہ رعایت دی جا سکتی ہے بشرطیکہ یونیورسٹی اس بات کی یقین دھانی کروانے کہ ان لائن امتحانات کے لیے ضروری انتظامات کیے چا سکتے ہیں جیسے معیاری کمپوٹر لیبارٹریاں اس کے لیے معیاری سوال نامے اور جوابات جانچنے کا سسٹم ۔وزیر تعلیم نے ایچ ای سی اسلام آباد کو وائس چانسلر ز کی میٹنگ بلانے اور اس کے لیے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی ہے جو وہ کر رہے ہیں صوبوں میں بھی ایسے ہی کیا جا رہا ہے مگر طالب علم ان سب سے قطع نظر صرف اور صرف ان لائن امتحانات کا انعقاد چاہتے ہیں کئی شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں اسلام آباد کے بعد لاہور میں یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب کے سامنے ایک مظاہرہ ہوا جس میں کئی اداروں کے طالب علم شامل تھے یونیورسٹی گارڈز نے ان کو باز رکھنے کے لیے لاٹھی چارج کیا جس سے کئی طالب علم زخمی ہو گئے ون ون ٹو ٹو نے انہیں جناح ہسپتال منتقل کیا جہاں ان میں سے دو کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک مقدمہ میں عدالت نے اس پر فیصلہ دیا ہے کہ یہ خالصتاً ہائر ایجوکیشن کمیشن اور یونیورسٹیوں کا معاملہ ہے جو اس بارئے میں مناسب فیصلہ کریں
previous post