2023 Latest News University / Board News

پنجاب یونیورسٹی سینٹ اور اکیڈمک کونسل کے انتخابات 2023 کے شیڈول کا اعلان 

تا حال یہ شیڈول صرف یونیورسٹی کے ٹیچنگ سٹاف سے سینٹ اور اکیڈمک کونسل میں بذریعہ انتخاب نمائندگان لینے کے لیے محدود ہے یونیورسٹی ٹیچرز میں سے پندرہ ممبرز سینٹ بذریعہ انتخاب اور اکیڈمک کونسل میں  چار سیٹیں یونیورسٹی فیکلٹی میں سے انتخابات کے ذریعے پر کی جاتی ہیں

لاہور پنجاب یونیورسٹی نے سینٹ کے ٹینور کے اختتام پر نئے انتخابات کرانے کے لیے مراحلہ وار شیڈول کا اعلان کر دیا ہےاس کے مطابق سب سے پہلے یونیورسٹی کی فیکلٹی کے اساتذہ میں سےسینٹ اور اکیڈمک کونسل اراکین منتخب کرنے کے لیے شیڈول کا اعلان کیا گیا ہے جس کےمطابق پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ میں سے پندرہ اساتذہ کو سینٹ کو الیکشن کے ذریعے منتخب کر کے سینٹ میں شامل کیا جائے گاپندرہ میں سے کم از کم پانچ سیٹیں خواتین کے لیے مخصوص ہونگی اسی طرح اکیڈمک کونسل کے دو ممبران ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور دو اسسٹنٹ پروفیسرز میں سے بذریعہ الیکشن منتخب کیے جائیں گے جن میں سے ایک ایک نشست خواتین کے لیے مخصوص ہے  سینٹ کے شیڈول کے مطابق یہ عمل نو اکتوبر سے شروع ہو رہا ہے جس دن ابتدائی ووٹر لسٹ شائع ہوگی اعتراضات کے کلیر ہونے کے بعد فائینل لسث جاری ہوگی 31اکتوبر کو کاغذاتِ نامزدگی وصول کیے جائیں اور ووٹنگ 14 نومبر کو ہوگی  اکیڈمک کونسل کے انتخابات کا شیڈول بھی یہی ہے

سینٹ کی پندرہ نشتیں ملحقہ کالجوں کے اساتذہ سے چھ نشتیں ملحقہ کالجوں کے پرنسپلز،اور پانچ نشتیں رجسٹرڈ گریجویٹس  سےبذریعہ انتخاب پر کرنا یونیورسٹی کیلنڈر کی شرط ہے جس پر یونیورسٹی انتظامیہ عمل کرنے سے گریزاں رہی ایک مخصوص جماعت یا اس کے دباؤ میں رہنے والے وائس چانسلر ز کے ادوار میں ان  چھبیس نشستوں کو خالی رکھا گیا وجہ اس کی یہ تھی کہ1988 میں اتحاد اساتذہ پاکستان نے تاریخ میں پہلی مرتبہ ان نشتیوں پر بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی اور اس طرح سینٹ میں یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنے معاملات میں نتنقید کا سامنا رہا

اس سینٹ کےٹنیور کے اختتام کےبعد 1991سے 2015 تک ان چھبیس نشستوں پر انتخابات کروائے ہی نہیں گئے  بھر 2015۔کے سینٹ انتخابات سے قبل وائس چانسلر کے مخالفین نے اس بنیادپر ان سارے ادوار کے پاس ہونے والے بجٹوں کو چیلنج کیا کہ یہ نامکمل سینٹ کے پاس کردہ بجٹ ہیں لہذا انہیں مسترد کیا جائے تو اس وقت کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب منصور علی شاہ نے حکم دیا کہ  سینٹ کو مکمل کیاجائے اور تمام سابقہ بجٹ مکمل سینٹ سے منظور کروائے جائیں لہذا اس وقت کی یونیورسٹی انتظامیہ کو ان نشستوں پر انتخابات کروانا پڑے   2020 میں بھر اسی جماعت اور ان کے دیگر ساتھیوں نے پھر اس سلسلے کو بذریعہ ہائیکورٹ رکوا دیا اور آج تک اس کے رزلٹس  رکے ہوئے مقصد ان سب کا اس پراتفاق ہوگیا ہےکہ اتحاد اساتذہ پاکستان یونیورسٹی معاملات سے الگ رہے

Related posts

پپلا گوجرانوالہ اور اتحاد اساتذہ کے رہنمائوں کی تعلیمی بورڈ حکام سے ملاقات

Ittehad

پروفیسر چوہدری عبد الرزاق زمیندارہ کالج گجرات کے مستقل پرنسپل تعینات

Ittehad

پرموشنز کے منتظر مرد اسسٹنٹ پروفیسرز اور اتحاد اساتذہ پاکستان کے ذمہ دوران کی فوری توجہ کے لیے

Ittehad

Leave a Comment