کالج کا کوئی استاد اس حاضری سسٹم کے تحت حاضری نہیں لگائے گا
پوری دنیا میں یہ جرائم پیشہ لوگوں کو شناخت کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں اساتذہ کے لیے حاضری صرف کلاس کا حاضری رجسٹر ہے جو منتقی بھی ہے کہ آئے تو کلاس پڑھائی اگر کالج آئے اور کلاس نہیں پڑھائی تو آنے کا فائدہ
لاہور (خبر نگار)محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب نے تاذہ ترین نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق استاد کی حاضری فیشیل (چہرے کی شناخت ) سے ہوگی پہلے بہت سے سرکاری اور پرائیوٹ اداروں میں بایومیٹرک رائج ہے ملازمین مشین کو انگوٹھا لگا کر اپنی حاضری لگواتے ہیں کہ وہ ادارے میں آئے ہوئے ہیں پوری دنیا میں چھٹے ہوئے بدمعاشوں اور جرائم پیشہ افراد کو چہرے سے شناخت کرتے ہیں دنیا میں کہیں بھی اساتذہ کی حاضری کے لیے یہ طریقہ رائج نہیں پیپلا ،اتحاد اساتذہ اور دوسری تمام تنظیموں نے اسے مسترد کر دیا ہے اور یپلا اس بارے میں یہ اعلان کرنے والی ہے کہ کوئی استاد ایسی حاضری نہ لطریقہ کار یہ ہے کہ انڈرایڈ موبائیل کے پلے سٹور میں ایک فیشیل اٹنڈنس ایپ ہے جسے ڈاون لوڈ کرنا ہے اور پھر اس پر فیس سکین کرنا ہے جیسا کہ تصویر میں دیکھایا گیا ہے پیپلا نے اعلان کیا ہے کہ کوئی اس طرح کی اٹنڈنس نہیں لگائے گا تمام کالج اساتذہ اس کا مکمل بائیکاٹ کریں گےگائے یہ اساتذہ کی توہین ہے
